Home » , , , » Hazara province proposal is MQM’s political gimmick; ANP

Hazara province proposal is MQM’s political gimmick; ANP

Written By Umair Ali Sarwar on Thursday, January 5, 2012 | Thursday, January 05, 2012

Hazara province proposal is MQM’s political gimmick; ANP

PESHAWAR: Awami National Party (ANP) leader Afrasiab Khattak has said that Mutahida Qaumi Movement’s (MQM) proposal on creation of Hazara province is nothing more than a political gimmick, SAMAA reported on Wednesday.

Khattak said during a news conference in Peshawar Press Club this day that mere political gimmicks cannot get public support; it can be obtained only after halt of the ongoing row of dispatching Pakhtuns dead bodies from Karachi.

The ANP leader added that people of Batgram, Kohistan and Torghar districts are already trying to detach from Hazara and get a separate division of their own while it has been decided in principle as well.

“When people of Hazara cannot live together in same division then how will they live in one province,” Afrasiab Khattak added. content taken from, SAMAA http://samaa.tv/newsdetail.aspx?ID=41110&CID=1

نئے صوبے آئین کے مطابق بننے چاہئیں، افراسیاب خٹک

پشاور۔عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر سینٹر افراسیا ب خٹک نے کہاہے کہ نئے صوبے آئین کے مطابق بننے چاہئیں ۔ ایم کیو ایم نئے صوبوں کے متعلق قومی اسمبلی میں جو قرار دادلائی ہے وہ 18ویں آئینی ترامیم کی روشنی میں صوبائی خو مختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے بدھ کے روزپشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہو ں نے کہاکہ آئین کے مطابق نئے صوبے کے قیام کیلئے قرارداد پہلے متعلقہ صوبائی اسمبلی میں پیش کرنا ہوگا اور وہاں سے دو تہائی اکثریت کی منظوری کے بعد اسے قومی اسمبلی میں پیش کرنا آئین کے مطابق درست ہوگا ۔انہو ں نے کہا کہ یہ ایم کیو ایم نے ایک سیاسی شرارت کی ہے جو کہ وہ ہمیشہ کرتی آرہی ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ اے این پی پنجاب میں نئے سرائیکی صوبے کے حق میں ہے تاہم اس حوالے سے آئینی تقاضوں کو پورا کرنا لازمی ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ ہزارہ صوبہ قابل عمل منصوبہ نہیں جب صوبے کا نیا نام خیبر پختونخوا رکھا گیا تو جذباتی طورپر صوبہ ہزارہ بنانے کا ردعمل سامنا آیا ۔ انہو ں نے کہا کہ ہزارہ ڈویژن چھ اضلاع پر مشتمل ہے جن میں بٹگرام ، کوہستان اور تور غر کے اضلاع کے لوگوں نے اپنے لیے اباسین کے نام ایک الگ ڈویژن کا مطالبہ کیا ہے اور اس سلسلے میں صوبائی وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے نئے ڈویژن کے قیام کا وعدہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری کا عمل مکمل ہونے کے بعد اباسین ڈویژن کے قیام کا اعلان باقاعدہ طورپر کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ ڈویژن میں تین اضلاع صوبے ہزارہ کے حق میں نہیں ہے جبکہ ہزارہ ڈویژن کی بعض تحصیلیں بھی ہزارہ صوبے حق میں نہی تودو یا ڈھائی اضلاع پر مشتمل صوبہ بنانے کا کوئی تک نہیں بنتا ۔انہو ں نے کہاکہ ایم کیو ایم کراچی کے اندر دوسرا ضلع بنانے کیلئے تیار نہیں جبکہ دوسری طرف وہ صوبائی خودمختاری پامال کرتے ہوئے صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں نئے صوبے بنانے کی بات کرتے ہیں ۔انہو ں نے ایم کیو ایم کو مشورہ دیا کہ وہ کراچی میں رہنے والے پختونوں ، سرائیکیوں ، پنجابیوں اور دوسری اقوام کے ساتھ اپنارویہ درست رکھے تو پھر ہم کہہ سکیں گے کہ ایم کیو ایم کا پاکستان کی قومی سیاست میں ایک مثبت کردار ہے ۔

Content taken from: http://www.dailyaaj.com.pk/?p=53473

0 comments: