Home » » Strike on call of Hazara Province Movement ended in Hazara

Strike on call of Hazara Province Movement ended in Hazara

Written By Umair Ali Sarwar on Friday, May 28, 2010 | Friday, May 28, 2010

Abbottabad : Leaders of Hazara Province Movement Baba Haider Zaman, Abdul Razzaq Abbasi, Mushtaq Ahmad Ghani and others raising hands towards protesters in Fawara Chowk on 28th May 2010 3:46 PM
Strike on call of Hazara Province Movement ended


تحریک صوبہ ہزارہ کی کال پر دی گئی ہڑتال ختم کر دی گئی

ہزارہ جھیل کے متاثرین کی امداد کےلئے آنیوالے طبی عملہ ، ریسکیو ورکروں اور سامان سے لدے ٹرکوں کو راستہ دیا جائے ، بابا حیدر زمان کا خطاب
ہزارہ بھر سے : تحریک صوبہ ہزارہ کی کال پر ہزارہ بھر پہیہ جام اور شٹر ڈائون ہڑتال ختم کر دی گئی ، ہنزہ جھیل سے متاثر ہونے والوں کی امداد کے لئے پاکستان بھر سے آنے والے ٹرکوں اور دیگر امدادی سامان سے لدی گاڑیوں کو راستے دینے کے لئے فوری طور پر تمام رکاوٹیں ہٹا دی جائیں، ایبٹ آباد فوارہ چوک میں تحریک صوبہ ہزارہ کے جلسہ سے بابا حیدر زمان کا خطاب ، تحریک صوبہ ہزارہ کی کال پر ایبٹ آباد ، مانسہرہ ، بٹ گرام ، کوہستان اور ہری پور سمیت تمام علاقوں مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈائون ہڑتال کی گئ، ہری پور ،مانسہرہ اور بٹ گرام میں اکا دکا دکانیں کھلی رہیں تاہم ہزارہ کے تمام علاقوں میں مکمل پہیہ جام رہا ، اور صرف ایمبولینس اور بیمار و زخمی افراد کی گاڑیوں کو راستہ دیا گیا ، فوارہ چوک میں منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے بابا سردار حیدر زمان نے کہا کہ جشن ہزارہ کے نام پر جشن پختون خوا منانے کے لئے اے این پی کے وزراء اور وزیر اعلیٰ کو ہرگز اجازت نہیں دینگے ، ہمارے شہداء اور زخمیوں کی ایف آئی آر جلد از جلد کاٹی جائیں اور کمیشن کی رپورٹ کو دو دنوں کے اندر اندر پیش کیا جائے ، اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بابا سردار حیدر زمان نے گلگت بلتستان میں ہنزہ کے مقام پر بننے والے جھیل سے متاثرہ افراد کےلئے آنے والی پاکستان بھر سے امدادی ٹرکوں ، طبی عملہ اور ریسکیو ورکروں کی آمد کے باعث فوری طور پر شاہراہ ریشم کو کھولنے کا اعلان کیا اور تمام لوگوں اور خصوصا” نوجوانوں سے کہا کہ وہ فوری طور پر سڑک سے تمام رکاوٹیں ہٹائیں اور شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے کھول دیں۔جس کے بعد ہزارہ بھر کے داخلی و خارجی راستوں کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ۔

0 comments: