Home » » Judicial commission on Hazara's Voilences, Protest still continue, 1 more died

Judicial commission on Hazara's Voilences, Protest still continue, 1 more died

Written By Umair Ali Sarwar on Thursday, April 15, 2010 | Thursday, April 15, 2010

ایبٹ‌ آبادکے واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم، ہزارہ میں پرتشدد مظاہرے جاری،معمولات زندگی مفلوج

ایبٹ آباد۔پشاور(تازہ ترین ۔14 اپریل ۔2010ء)سرحد حکومت نے ایبٹ آباد واقعات کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن قائم کر دیا ۔ جوڈیشل پندرہ روز کے اندر رپورٹ پیش کرے گا ۔نوٹیفکیشن کے مطابق جوڈیشل کمیشن کمیشن کی سربراہ پشاور ہائی کورٹ کے جج جسٹس عبدالعزیز کنڈی ہوں گے ۔ یاد رہے کہ بارہ اپریل کو صوبے کا نام خیبر پختونخواہ رکھے جانے کے خلاف ایبٹ آباد میں احتجاج کے دوران پولیس کی فائرنگ سے نو افراد جاں بحق اور سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے ادھر ہزاروں ڈویژن میں تحریک ہزارہ کے قائد بابا حیدر زمان کی احتجاج ختم کرنے کی اپیل کے باوجودخیبر پختون کے خلاف مظاہروں میں مزید شدت آگئی ۔ سرکاری و نجی املاک پر حملے جاری ہیں اور شاہراہ ریشم سمیت دیگر سڑکیں مکمل بلاک ہیں۔ پولیس فائرنگ سے جاں بحق افراد کے سوگ کا آج دوسرے روز بھی جاری ہے۔ تمام معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہے گئے ۔ایبٹ آباد میں سربند چوک ، فوارہ چوک ، منڈیاں ، سپلائی اور میر پور میں مظاہرے جاری ہیں ۔میزائل چوک پر ہونے والے مظاہروں میں خواتین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ اس موقع پر مطالبہ کیا گیا کہ خواتین پر فائرنگ کرنے پولیس افسران کے خلاف قتل کی ایف آئی آر درج کی جائے۔شاہراہ ریشم کو گزشتہ رات ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا تھا تاہم آج صبح مظاہرین نے گاڑیوں پر پتھراﺅ کیا اور جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر کے اسے دوبارہ بند کر دیا جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ۔تعلیمی بورڈ ایبٹ آباد کے دفتر کے قریب مشتعل مظاہرین نے روڈ بلاک کر کے متعدد گاڑیوں پرپتھراو کیا۔ ایبٹ آباد کی ڈسٹرکٹ بار اسو سی ایشن اور کلرکس ایسو سی ایشن نے مظاہرین پر فائرنگ کے واقعے کیخلاف تین روزہ ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ مانسہرہ میں بھی مظاہرین کی بڑی تعداد سڑکوں پر نظر آ رہی ہے جنہوں نے شاہراہ قراقرم کو بند کر دیا جس سے ہزاروں گاڑیاں اور ٹرک پھنس گئے۔ مانسہرہ کے وکلا نے صوبہ خیبر پختونخواہ کے نام کیخلاف عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا ہے۔ ہری پورمیں وکلاءاور شہریوں نے جی ٹی روڈ کو بلاک کر دیا ، حویلیاں ، بالاکوٹ اور دیگر علاقوں میں عوام نے سڑکیں بلاک کر رکھی ہیں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔ہزارہ ڈویژن میں شدید کشیدگی کے باعث پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے ۔ایبٹ آباد ، مانسہرہ اور ہری پور سمیت دیگر شہروں میںبکتر بند گاڑیوں کا گشت جاری ہے ۔ ڈی سی اوایبٹ آباد نے مظاہروںکے دروران گرفتار ہونے والوں کی رہائی کا حکم دے دیا ۔ہزارہ میں مسلسل چودہ دنوں سے تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بھی بند ہیں ، نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے ۔ اشیاءو خردونوش اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔انتظامیہ کے مطابق ایوب میڈیکل کمپلیس میں صرف 24 گھنٹوں کے لئے آکسیجن باقی ہے اور بعض جان بچانے والی ادویات کی شدید قلت ہو گئی ہےدوسری جانب پولیس فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک اور شخص چل بسا جس سے جاں بحق افراد کی تعداد دس ہو گئی ۔

0 comments: