قومی اسمبلی:جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کی قرارداد منظور
National Assembly adopts Seraiki province, pro-Gilani resolutions
اسلام آباد… قومی اسمبلی نے مسلم لیگ نون کے شدید احتجاج کے دوران صوبہ جنوبی پنجاب کی تشکیل اور وزیراعظم پر اعتماد کی قراردادوں کو منظور کرلیا ہے۔ ایوان میں آج عابد شیرعلی اور اخونزادہ چٹان آپس میں الجھ بھی پڑے ۔ قومی اسمبلی کا اجلاس آج طویل ترین اڑھائی گھنٹوں کی تاخیر کے بعد اسپیکر فہمیدہ مرزا کی زیر صدارت شروع ہوا، مسلم لیگ نون کے ارکان نے وزیراعظم کیخلاف نعرے بازی کرتے ہوئے اسپیکر ڈائس کے سامنے آکر بھی احتجاج کیا، انہوں نے احتجاجی پلے کارڈ بھی اٹھائے ہوئے تھے ، احتجاجی ارکان نے ایجنڈا کی کاپیاں پھاڑ کر وزیراطلاعات پر پھینک دیں، اسپیکر اسمبلی نے اس دوران ایوان کی کارروائی جاری رکھی، وزیراطلاعات قمر زمان کائرہ کا کہناتھاکہ چودھری نثار پیچھے بیٹھ کر چکر چلا رہے ہیں، قانون کی بات کرنے والے احتجاج بھی قانون کے مطابق کریں،اس دوران وزیرقانون فارو ایچ نائیک نے صوبہ جنوبی پنجاب کی تشکیل اور وزیراعظم پر اعتماد کی قراردادیں پیش کیں، اپوزیشن والے وزیرقانون کے سامنے آگئے ، مسلم لیگ نون کے عابد شیر علی اور پیپلز پارٹی کے اخونزادہ چٹان ایک دوسرے سے گتھم گتھا بھی ہوگئے، ایوان نے ا س دوران دونوں قراردادوں کو منظور کرلیا، قراردادوں کے مطابق نیا صوبہ، جنوبی پنجاب کے عوام کا حق ہے اور وزیراعظم کو کسی بھی غیر پارلے مانی طریقے سے ہٹایا نہیں جاسکتا، بعد میں اسمبلی اجلاس کل تک ملتوی کردیا گیا۔
ISLAMABAD: The National Assembly today adopted two resolutions amid opposition uproar, Geo News reported.
One resolution sought formation of South Punjab a new province, and the other one reposed confidence in Prime Minister Syed Yousuf Raza Gilani.
Federal Law Minister Farooq Naek tabled the resolutions.
The National Assembly resumed its session here Thursday with deputy speaker Faisal Karim Kundi in the chair amidst pandemonium by the PML (N) members.
At the outset, the members belonging to PML (N) raised slogans against Prime Minister Gilani. They were wearing black strips on their arms to record their protest.
The Deputy Speaker NA asked the opposition members not to undermine the supremacy of the Parliament and observe the parliamentary norms.
Despite the Chair's request the PML (N) members went ahead with sloganeering and thumping of desks to disrupt the House proceedings.
The House will now meet tomorrow morning at 10:00.
0 comments:
Post a Comment