Home » » Voter verification: ECP launches SMS service

Voter verification: ECP launches SMS service

Written By Umair Ali Sarwar on Wednesday, February 29, 2012 | Wednesday, February 29, 2012


Voter verification: ECP launches SMS service
Go to the right message of your mobile type your Computrized National Identity Card without "-" e.g 1310112785456 and send it to 8300, Rs 2 rupees + 30 paisas will be charged and you will get replied by ECP
In a bid to remove errors from electoral lists, the Election Commission of Pakistan has launched a SMS service to facilitate 85 million voters to verify their votes.
The service has been launched in collaboration with the National Database and Registration Authority to help registered voters check the status of their votes and particulars.
Registered voters can send their Computerised National Identity Cards (CNIC) number without hyphens via SMS to 8300 at anytime from anywhere in the country. After sending the SMS, the voter will subsequently receive a message in Urdu containing their name, village, city, tehsil or district, location (electoral area) and the serial number of vote registered in the preliminary electoral rolls.
ایس ایم ایس سروس کے افتتاح کے دس منٹ کے اندر ہی پچاس ہزار لوگوں نے اپنے ووٹوں کی تصدیق کی ہے۔"ترجمان الیکشن کمیشنالیکشن کمیشن کے مطابق اگر کسی ووٹر کو اپنا انتخابی علاقہ تبدیل کرانا ہو یا اس کا نام درج نہ ہو وہ متعقلہ ضلعی رجسٹریشن افسر کے دفتر سے رابطہ کر کے اپنا ووٹ درج کرا سکتا ہے۔اسلام آباد میں بی بی سی کے نامہ نگار اعجاز مہر کا کہنا ہے کہ ماضی میں غیر مصدقہ ووٹر فہرستیں الیکشن میں دھاندلی کی بڑی وجہ بنتی تھی اور پاکستان میں پہلی بار کمپیوٹرائزڈ ووٹر فہرستیں تیار کی گئی ہیں جس میں ووٹر کے شناختی کارڈ نمبر اور تصویر بھی ہوگی۔نئی تیار کردہ ووٹر فہرست میں ساڑھے آٹھ کروڑ ووٹرز کے نام درج ہیں۔ پاکستان میں ماضی میں بھی کمپیوٹرائزڈ ووٹر فہرستیں تیار کرنے کا دعویٰ کیا گیا لیکن جب ان کا نادرا کے پاس دستیاب ریکارڈ سے ان کا موازنہ کیا گیا تو ستر لاکھ کے قریب ووٹرز ایسے تھے جن کا نادرا کے پاس ریکارڈ ہی نہیں تھا۔موجودہ فہرست جو گھر گھر جا کر الیکشن کمیشن نے تیار کی اور اُسے نادرا کے ریکارڈ سے موازنہ کرنے کے بعد جاری کیا گیا ہے اس میں چھتیس لاکھ کے قریب ایسے ووٹر ہیں جن کے نام اس پرانی ووٹر لسٹ، جس پر سنہ دو ہزار آٹھ کے انتخابات منعقد ہوئے تھے، شامل نہیں تھے۔
ایس ایم ایس سروس کے افتتاح کے دس منٹ کے اندر ہی پچاس ہزار لوگوں نے اپنے ووٹوں کی تصدیق کی ہے۔"ترجمان الیکشن کمیشنالیکشن کمیشن کے مطابق اگر کسی ووٹر کو اپنا انتخابی علاقہ تبدیل کرانا ہو یا اس کا نام درج نہ ہو وہ متعقلہ ضلعی رجسٹریشن افسر کے دفتر سے رابطہ کر کے اپنا ووٹ درج کرا سکتا ہے۔اسلام آباد میں بی بی سی کے نامہ نگار اعجاز مہر کا کہنا ہے کہ ماضی میں غیر مصدقہ ووٹر فہرستیں الیکشن میں دھاندلی کی بڑی وجہ بنتی تھی اور پاکستان میں پہلی بار کمپیوٹرائزڈ ووٹر فہرستیں تیار کی گئی ہیں جس میں ووٹر کے شناختی کارڈ نمبر اور تصویر بھی ہوگی۔نئی تیار کردہ ووٹر فہرست میں ساڑھے آٹھ کروڑ ووٹرز کے نام درج ہیں۔ پاکستان میں ماضی میں بھی کمپیوٹرائزڈ ووٹر فہرستیں تیار کرنے کا دعویٰ کیا گیا لیکن جب ان کا نادرا کے پاس دستیاب ریکارڈ سے ان کا موازنہ کیا گیا تو ستر لاکھ کے قریب ووٹرز ایسے تھے جن کا نادرا کے پاس ریکارڈ ہی نہیں تھا۔موجودہ فہرست جو گھر گھر جا کر الیکشن کمیشن نے تیار کی اور اُسے نادرا کے ریکارڈ سے موازنہ کرنے کے بعد جاری کیا گیا ہے اس میں چھتیس لاکھ کے قریب ایسے ووٹر ہیں جن کے نام اس پرانی ووٹر لسٹ، جس پر سنہ دو ہزار آٹھ کے انتخابات منعقد ہوئے تھے، شامل نہیں تھے۔

0 comments: