Home » » PML like Minded submit resolution in senate

PML like Minded submit resolution in senate

Written By Umair Ali Sarwar on Thursday, April 15, 2010 | Thursday, April 15, 2010

پاکستان مسلم لیگ ہم خیال نے ہزارہ صوبے کے حوالے سے سینیٹ میں ترمیم پیش کر دی ،وزیر اعلی سرحد سانحہ ایبٹ آباد پر فوری مستعفی ہو جائیں، ہزارہ سمیت نئے صوبے بنانے کی تحریک میں نواز اور ق لیگ کی حمایت کرنا ہماری کامیابی ہے ، سلیم سیف اللہ، ہمایوں اخترخان ، گوہر ایو ب خان
اسلام آباد(تازہ ترین۔14اپریل ۔2010ء)پاکستان مسلم لیگ ہم خیال نے ہزارہ کیلئے الگ صوبے کے حوالے سے سینیٹ میں ترمیم جمع کروا دی جبکہ پارٹی کے صدر سینیٹر سلیم سیف اللہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی سرحد سانحہ ایبٹ آباد پر فوری مستعفی ہوجائیں اور ہزارہ میں ورنما ہونیوالے واقعہ کے ذمہ داران کیخلاف خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے اور صوبے ہزارہ کی تحریک اب کو کوئی نہیں روک سکتا ۔بدھ کو جاری ہونیوالے ایک بیان میں سینیٹر سیلم سیف اللہ اور پارٹی کے سیکرٹری جنرل ہمایوں سیف اللہ نے صوبائی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اپنے عوام کی جان و مال کے تحفظ میں اور ان کے مسائل کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اب وقت آ گیا ہے کہ ملک میں نئے صوبے بنائے جائیں اور صوبے ہزارہ کی تحریک کو کوئی نہیں روک سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ جمہوری معاشروں میں ہر شہری کو پر امن احتجاج کا حق حاصل ہے اور آج ہزارہ کے عوام یہی جمہوری حق استعمال کر رہے ہیں ۔ سلیم سیف اللہ نے مزید کہا کہ ان کی جماعت ملک کی پہلی سیاسی جماعت ہے جنہوں نے ہزارہ سمیت ملک کی دیگر عوام کے احساس محرومی کو ختم کرنے کیلئے ہزارہ سمیت نئے صوبے بنانے اور سیاسی جماعتوں میں آئین کے آرٹیکل 17کی شق 4کے تحت سیاسی جماعتوں میں الیکشن کے انعقاد کو لازمی قرار دینے کا مطالبہ کیا جبکہ اس حوالے سے قومی اسمبلی اورسینٹ کے دونوں ایوانوں میں اپنی آواز بھی بلند کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور ق کی جانب سے ہزارہ کو الگ صوبے بنانے کے مطالبے کی حمایت پر وہ ان کا ویلکم کرتے ہیں تاہم دونوں سیاسی جماعتوں نے ہماری تحریک اور عوامی پریشر سے مجبور ہو کر اس کی حمایت کرنے کا اعلان کیا جبکہ ہمیں امید ہے کہ ن اور ق لیگ سمیت تمام سیاسی جماعتیں نئے صوبے بنانے کے حوالے سے ہمارے حق میں ووٹ دینگے ۔پارٹی کے سینئر راہنما گوہر ایو ب نے کہا کہ یہ امر افسوسناک ہے کہ پر امن احتجاج کو انتظامیہ کی نااہلی نے پر تشدد احتجاج میں منتقل کر دیا اور یہ لوگ نہ تو مسلح تھے اور نہ ہی باغی تھے کہ ان کو اس قدر بے دردی کے ساتھ موت کے گھاٹ اتارا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور اے این پی نے ہزارہ کے عوام کو خیبر پختونخواہ کے نام کے حوالے سے نہ پہلے اعتماد میں لیا اور خیبر پختونخواہ پر اتفاق رائے کے بعد بھی ہزارہ کے عوام کو اعتماد میں لینا مناسب نہیں سمجھا اور اس خام خیالی کی وجہ سے ہزارہ میں خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے اور پورا ہزارہ سراپا احتجاج بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے وہی ہوا جس کے متعلق پچھلے کئی دنوں سے سنجیدہ فکر حلقوں کی طرف بار بار خدشات کئے جا رہے تھے جبکہ سانحہ ایبٹ آباد پر آج ہر آنکھ پر نم ہے لیکن صوبائی حکومت کے بعض رہنماؤں کی طرف سے اب بھی غیر جمہوری بیانات حقیقتا زخموں پر نمک چھڑکتے سبب بن رہے ہیں ۔

0 comments: